سکون، اللہ کی یاد میں

20:47 - 2017/02/10

خلاصہ: ہم جس انسان کو بھی اس دنیا میں دیکھینگے وہ کسی نہ کسی پریشانی میں گرفتار ہے انسان کو اس پریشانی سے چھٹکارا پانے کا سب سے آسان طریقہ خدا کی یاد میں پوشیدہ ہے، کیونکہ جو شخص بھی ہر حالت میں خدا کو یاد کریگا وہ کبھی بھی زندگی کی ان پریشانیوں سے پریشان  نہیں ہوگا۔

سکون، اللہ کی یاد میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے پاس روپیہ پیسہ اور دنیاوی ساز و سامان سب کچھ ہیں مگر وہ سکون و اطمینان کو ترستے ہیں اور اسکے لئے وہ ڈاکٹری ادویات استعمال کرتے ہیں، اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو سکون و اطمینان نہ ہونے کی وجہ سے موت کو زندگی پر ترجیح دیتے ہیں یہ اس لئے ہے کہ ان کو سکون میسّر نہیں ہے، یہاں پر ہمارے ذھن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ انسان کو سکون کن چیزوں کے ذریعہ ملتا ہے، اس سوال کے جواب میں ہم یہ کہ سکتے ہیں کہ خدا نے انسان کے سکون کے لئے بہت سی چیزوں کو فراہم کیا ہے جن میں سب سے اہم خود خدا کو یاد کرنا ہے جس کے ذریعہ انسان کو سکون حاصل ہوتا ہے جس کے بارے میں خود خداوند عالم قرآن مجید میں ارشاد فرمارہا ہے: « اَلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَتَطْمَىِٕنُّ قُلُوْبُہُمْ بِذِكْرِ اللہِ، اَلَا بِذِكْرِ اللہِ تَطْمَىِٕنُّ الْقُلُوْبُ[سورۂ رعد، آیت:۲۸] یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے ہیں اور ان کے دلوں کو یاد خدا سے اطمینان حاصل ہوتا ہے اور آگاہ ہوجاؤ کہ اطمینان یاد خدا سے ہی حاصل ہوتا ہے»، قرآن مجید کی اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ حقیقی سکون و اطمینان صرف خدا کی یاد میں ہے یعنی دل جب بھی خدا کو یاد کرتا ہے تو اسے سکون و اطمینان حاصل ہوتا ہے، اس مقالہ میں روایات کی روشنی میں اللہ کو یاد کرنے کے فائدوں کو بتایا جارہا ہے:
۱۔ اللہ کی یاد عقل کو سکون ، دل کو روشن اور نزول رحمت کا سبب
     سکون کو حاصل کرنے کے لئے امام علی(علیہ السلام) ارشاد فرما رہے ہیں:«اَلذِّكرُ يونِسُ اللُّبَّ وَيُنيرُ القَلبَ وَيَستَنزِلُ الرَّحمَةَ؛ خدا کی یاد انسان کی عقل کو سکون بخشتی ہے دل کو روشن کرتی ہے اور نزول رحمت کا سبب بنتی ہے»[۱]۔
۲۔ اللہ کی یاد  میں نجات
     امام على(عليه السلام) فرما رہے ہیں: «اُذكُرُوااللّه ذِكراخالِصا تَحيَوا بِهِ أَفضَلَ الحَياةِ وَتَسلُكوا بِهِ طُرُقَ النَّجاةِ؛ خدا کو خلوص کے ساتھ یاد کرو تاکہ تم بہترین زندگی گذار سکو اور اس کے ذریعہ نجات کے راستوں کو طے کرسکو»[۲].
۳۔ اللہ کی یاد اس کی اطاعت میں
     امام  صادق(علیہ السلام) نے رسول خدا(صلى الله عليه و آله و سلم) سے روایت نقل  فرمائی ہے: « مَن أَطاعَ اللّه عَزَّوَجَلَّ فَقَد ذَكَرَ اللّه وَإِن قَلَّت صَلاتُهُ وَصيامُهُ وَ تِلاوَتُهُ لِلقُرآنِ؛ جو کوئی خداوند متعال کی اطاعت کریگا گویا اس نے خدا کو یاد کیا اگر چہ کہ اس کی نماز اور روزے اور قرآن کی تلاوت کم ہی کیوں نہ ہو»[۳].
۴۔ اللہ کے یاد دلوں کو نرم کرتی ہے
     امام صادق(عليه السلام) نے فرمایا: « أَوحَى اللّه  عَزَّوَجَلَّ إِلى موسى(عليه السلام) يا موسى، لاتَنسَنى عَلى كُلِّ حالٍ وَلا تَفرَح بِكَثرَةِ المالِ، فَإِنَّ نِسيانى يُقسِى القُلوبَ، وَمَعَ كَثرَةِ المالِ كَثرَةُ الذُّنوبِ؛ خداوند متعال نے جناب موسیٰ(علیہ السلام) کی جانب وحی کی کہ اے موسی، کسی بھی حالت میں مجھے فراموش نہ کرنا اور زیادہ دولت سے خوش مت ہونا کیونہ مجھے یاد نہ کرنے سے دل سخت ہوجاتے ہیں اور زیادہ مال کے ساتھ گناہ بھی زیادہ ہوتے ہیں»[۴].

۵۔ اللہ کو یاد نہ کرنے والا حسرت میں ہوگا
     رسول خدا(صلى الله عليه و آله و سلم) فرما رہے ہیں: « ما مِن ساعَةٍ تَمُرُّ بِابن آدَمَ لَم یُذکَر اللهُ فیها إلّا حَسِرَ عَلَیها یَومَ القیامَةِ؛ جس وقت بھی انسان اللہ کو یاد نہیں کریگا قیامت کے دن اس وقت کے لئے حسرت  کریگا»[۵].
نتیجہ:
     ان احادیث کی روشنی میں ہم  یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ انسان اپنی تمام  مصروفیت، چاہے وہ مصروفیت گھریلو ہو یا کام کی ہو یا کسی اور چیز کی اس وقت بھی وہ  خدا کو یاد کرسکتا ہے بلکہ انسان اگر ان تمام مصروفیات کے ساتھ ساتھ خدا کو یاد کریگا تو اس کو ان کا دو برابر فائدہ حاصل ہوگا کیونکہ جب انسان اپنے ہر کام کے ساتھ خدا کو نظر میں رکھیگا  تو اسے یقیقن ہوگا کہ اس کا کام کسی بھی حال میں پورا ہوگا کیونکہ جس وقت وہ اس کام کو انجام دیرہا ہوگا وہ خدا کی یاد میں ہوگا وہ اسی حالت میں خدا پر توکل کریگا، خدا ہم سب کو ہمیشہ ہر حال میں خدا کی یاد سے محروم نہ فرمائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے:
[۱] عبد الواحد بن محمد تمیمی آمدی، غرر الحکم و درر الکلم، ص۶۰۱، دارالکتاب الاسلامی، قم، ۱۴۱۰۔
[۲] محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، ج۷۵، ص۳۹، دار إحياء التراث العربي،  بيروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق.
[۳] گذشتہ حوالہ، ج۶۸، ص۱۷۷۔
[۴] محمد حسین ابن قاریاغدی،  المبضاعۃ امزجاۃ، ج۱، ص۴۲۹، دارالحدیث، قم، ۱۴۲۹،
[۵] ابوالقاسم پایندہ، نھج الفصاحۃ، ۷۰۷، دنیای دانش، تھران۔

 

 

 

 

کلمات کلیدی: 

Plain text

  • Allowed HTML tags: <a> <em> <strong> <span> <blockquote> <ul> <ol> <li> <dl> <dt> <dd> <br> <hr> <h1> <h2> <h3> <h4> <h5> <h6> <i> <b> <img> <del> <center> <p> <color> <dd> <style> <font> <u> <quote> <strike> <caption>
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.